آتا جاتا کچھ نہیں ہمیں انگریزی کے سوا
کرتا ورتا کچھ نہیں چمچہ گیری کے سوا
ہر طرف لوڈ شیڈینگ،جلاؤ گھیراؤ اور فساد
پوری قوم اندھیروں میں حکمرانوں کے سوا
اسلام کو بانٹ دیا فرقوں اور مسلکوں میں
سب مسلماں ہیں جنتی صرف ملاؤں کے سوا
آجکل کے مسلماں کا قرآن سے میچ کہاں
سب لوگ ہیں دوزخی چند لوگوں کے سوا
گیلانی کا دورہ لندن بہت ہی کامیاب رہا
کچھ خریدا ہی نہیں چند کوٹوں کے سوا
ان کوٹوں کی قیمت کیا ہے اگر معلوم ہوجائے
سب کا ہارٹ فیل ہوجائےکچھ لٹیروں کے سوا
ذرداری نے بڑی امیدوں سے امریکا یاترا کیا
کچھ بھی ہاتھ نہ آیا انکے مایوسیوں کے سوا
ذرداری پر برس رہے ہیں نوازلیگ آجکل
لیک ہوگئی ہے ہر چیز خالی وعدوں کے سوا
وہ روٹی،کپڑا اور مکاں کا وعدہ کیا ہوا
ہم کو کیا ملا گولی،کفن اور قبر کے سوا
رب کا فرماں ہے “ کلو وشربو ولا تسرفو“
کون ہوسکتا ہےمخلص اس خالق کے سوا