چشم تر رہتی ہے سر شا م آج کل
رو رہے ہیں میرے دروبام آج کل
نظروں کے سامنے دھندلےسے عکس ہیں
رہتا ہے لبوں پہ تیرا نام آج کل
استادوں میں مروت نہ بچوں میں ادب ہے
بکتی ہیں ڈگریاں سر عام آج کل
مدتوں کی ریاضت کو کوئی پوچھتا نہیں
کھیلوں پہ مل رہے ہیں انعام آج کل
آٹا، پانی، تو کبھی بجلی کا جھگڑا
افتخار رہتی ہے پر یشان عوام آج کل