دِل خون کے آنسو رویا ہے
آنکھوں کی نیند بھی روٹھی ہے
جو چین سے گھر میں سوتے ہیں
وہ ہم سے اکثر کہتے ہیں
عہبر کہ تم تو پاگل ہو۔۔
میں پاگل ہوں ،، میں پاگل ہوں
پر میرے وطن کی مٹی سے
مجھ کو ہر طور عقیدت ہے
اس میں سب رہنے والوں سے
مجھ کو ہر آن محبت ہے
یہ ظلم کا قصہ ٹھیک نہیں
یہ ضد یہ تماشا بند کرو
اب میرے وطن کو جینے دو
اب میرے وطن کو جینے کو