Add Poetry

ابتدائے نیا سال

Poet: Ghazal By: Ghazal, jhang sadar

سنو
میرےہم وطنوں۔ میرے عزیزوں
کریں نہ ہم ابتداء ایسے
ہو جیسے اندھیری رات میں پھنسا
جگنو بنائے خود اپنا رستہ
ہو ابتداء اچھی تو اختتام اچھا
چلو ہم مل کر اس نئے سال کا
خیرمقدم کرتے ہیں
دعاؤں کے ساتھ خوشیوں کے ساتھ
چھائے مایوسیوں کے بادل کو جھٹک کر
ہم سب مل کر
پرعزم وعدؤں کے ساتھ امید کی نئی کرن
کے ساتھ
اے میرے ہم وطنوں
اس سال کی ابتداء
ہم سب مل کر
نئے جوش و ولولے کے ساتھ کرتے ہیں

Rate it:
Views: 593
19 Dec, 2009
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets