ُاس نے پہلی بار مجھے یہ دعا دی ہے
خدا آپ کو خوش رکھے ، اور میری ہر خوشی مٹا دی ہے
میں کبھی بھولے سے بھی ُاسے یاد نا کروں
میری محبت کی ایسی سزا دی ہے
یوں تو جل رہا ہے ُامید کا دیا
لیکن ُاس نے تلخیوں کی خوب ہوا دی ہے
میں کیوکر ُاسے یاد نا کروں لکی
ُاسی نے تو مجھے جینے کی ادا دی ہے
کانٹوں میں زندگی بسر کی ہے میں نے
لیکن اب تو حالات نے زندگی تماشا بنا دی ہے
بھولے سے بھی بھلایا نہیں جانا ُاس کا اظہار
جس نے محبت کو کالی چادر ُاڑا دی ہے
میں بہت تھک گئی ہوں لیکن مایوس نہیں ہوں
خدا نے میرے صبر کی مجھے کیسی جزا دی ہے