امن کیسے قائم ہو سکے گا دنیا میں
انسانیت کیسے پنپ سکے گی دنیا میں
جب احساس ِ آدمیت اور خوفِ خدا عنقا ہو
جب بے انصافی اور ظلم ہر جگہ روا ہو
نیکیوں کی بجائے برائی کا چرچہ بےبہا ہو
بے حسی و بے حیائی کا ہر جا دور دورا ہو
محبت کی روشنی پھیلانے کی بجائے
نفرت کے شعلوں کو بھڑکایا جا رہا ہو
روشنی کے آگے اندھیرا چھایا ہوا ہو
معصوم جانوں کا ناحق لہو بہایا جا رہا ہو
امن کیسے قائم ہو سکے گا دنیا میں
انسانیت کیسے پنپ سکے گی دنیا میں