Add Poetry

امید کے دم پر مشن مریخ ہے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

امید کے دم پر مشن مریخ ہے
بڑھتے خلا سے رابطے کی چیخ ہے

محنت کڑی درکار تھی پرواز کو
سارہ نے بخشی دھن الگ ہے ساز کو

سائنس کی جو دین دنیا کو ملی
عربوں کی ہی مرہون منت جو رہی

آغاز تو اچھا رہا ہے فضل سے
انجام ہو بہتر دعاء مقبول سے

جب ابتداء ہو ہی گئی تو شکر ہے
عالم میں اپنی شان ہو تو فخر ہے

پس پشت کب تک خود کو رکھنا ہے بھی
کیا ہوش کے ناخن نہیں لینا ہے بھی

کرتب صنف نازک کے دیکھ خوشی ہوئی
ہمت بھی بڑھنے کے لئے کافی ہوئی

ہے آرزو ناصر بڑی مضبوط سی
ہو اور بھی کچھ نت نئی افراط سی

Rate it:
Views: 232
17 Feb, 2021
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets