انسان کتنا بدل گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Poet: maria ghouri By: maria ghouri, Haroonabadکتنا بدل گیا ہے انسان
اناؤں اور خود غرضیوں کے بیچ میں
انسانیت کہیں کھو گئی ہے
انسان کا فطری حسن دھندلا گیا ہے
معصومیت کہیں سو گئی ہے
تعلقات اور رشتوں کا تقدس
ماضی کا گم گشتہ فسانہ ہو جیسے
کسی کی تعریف یا رابطہ کسی سے
ہوس اور حرص کا بہانہ ہو جیسے
مسکراہٹوں کے بیچ میں کہیں
نفرتیں چھپی ہوتی ہیں
اکثر شہد سے بھری باتیں
زہر سے اٹی ہوتی ہیں
خلوص و وفا نایاب ہو گئے ہیں
اور معصوم لمحے
سب خواب ہو گئے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






