اگر زندگی میں نام بنانا ہے تو قسمت سے لڑنا ہوگا
قسمت سے لڑنا ہے تو حالات کے خلاف لڑنا ہوگا
حالات بدلنے ہیں تو پھر نظام بدلنا ہوگا
نظام بدلنا ہے تو خود کو بدلنا ہوگا
خود کو بدلنا ہے تو نمازی بننا ہوگا
بن کر نمازی انقلاب کا حصہ بننا ہوگا
آئے گا جب انقلاب تو کرپٹ نظام کو مرنا ہوگا
ہمیں اب اگلی نسلوں کے لئے جاگنا ہوگا
انقلاب کی راہیں دیکھنے والوں کو اپنا سرکٹوانا ہوگا
اگر ہم کو ملک بچانا ہے تو انقلاب کو ہر صورت لانا ہوگا
اب کی بار تو زلفی ہم کو انقلاب کے لئے اُٹھنا ہوگا
وگرنہ عوام کو یوں پس پس کر مرتے جانا ہوگا
(ڈاکٹرطاہر القادری کے انقلاب نماز کے حوالے سے بطور خاص لکھی گئی ہے۔)