اَدھُوری زِندگیِ
Poet: Shakira Nandini By: Shakira Nandini, Oportoکیوں ملکر بھی تم سے، ملاقات ادھوری رہتی ہے
باتیں تو ہوتیں ہیں لیکن، کُچھ بات ادھوری رہتی ہے
کئی بار کہنا چاہا میں نے تُم سے، مگر نہ کہہ سکا
کہ تُم بِن میرے دن تنہا، اور رات ادھوری رہتی ہے
More Life Poetry






