خدائے پاک کی دیتا ہے آگہی اِخلاص
مٹاتا ہے دلِ بے کل کی بے کلی اِخلاص
عطا یہ کرتا ہے گم کردہ راہ کو منزل
شبِ سیاہ کی لاریب! روشنی اِخلاص
وہ سجدہ جس میں رِیا ہو قبول نہ ہو کبھی
عبادتوں کی ہے لاریب! زندگی اِخلاص
ہو جس کا سنّتِ سرکار پر عمل نہ کچھ
نہ پاسکے گی کبھی اُس کی عاشقی اِخلاص
وہ جس نے نذرِ سیاست کیا ہے مذہب کو
نہ پا سکے گی کبھی اُس کی رہبری اِخلاص
دُعا ہے صبح و مسا یا خداے بخشندہ
بنے مُشاہدِؔ رضوی کی نغمگی اِخلاص