کیا خوشحالی لائے گی
بجلی بہم پہنچائے گی
بھوکوں کو کھانا کھلائے گی اٹھارہویں ترمیم
چینی بھی بن جائے گی
ڈیم میں پانی لائے گی
فصلیں خوب اگائے گی اٹھارہویں ترمیم
روتوں کو ہنسائے گی
امن یہ پھیلائے گی
تعلیم عام کرائے گی اٹھارہویں ترمیم
کیا شور تھمے گا آہوں کا
دہشت میں ڈوبی راہوں کا
بکھرتی بدن سے بانہوں کا
موت کی پناہوں کا
اور ہر آنگن مہکائے گی اٹھارہویں ترمیم