اک شمع کی صورت جلے
Poet: Shama By: Shama Chaudhry, wales ukپہلو میں تم جب تک رہے خود سے جدا بھی ہم رہے
پر خامشی کے شور میں دل کی صدا بھی ہم رہے
جو لکھ رہے ہیں جاوداں الفت کی ہم یہ داستاں
وہ ابتدا بھی ہم ہی تھے وہ انتہا بھی ہم رہے
ہر ہر مقامِ شوق پہ اک آزمائش تھی کھڑی تھی
طوفان کی زد میں بھی آئے نا خدا بھی ہم رہے
اکثر رہے ہیں مست ہم عشق و جنوں کی قید میں
رسمِ رہِ دنیا بھی تھی اہلِ رضا بھی ہم رہے
اک شمع کی صورت جلے چپ چاپ اپنی آگ میں
جو چھپ گئے دل میں تیرے وہ گم شدہ بھی ہم رہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






