اک پل
Poet: Naingee By: Illahi Bakhsh Marghazani, Sibiاک پل
زمانے کی اس روش میں
اک آس رہی ہے
کہ کاش
اس عمر رواں میں
اک پل
میرا بھی ہوتا
جو مجھ میں
میرے رنگ بھرتا
وہ پل
میرا گھر
اور سماج ہوتا
میرے ہر درد کا
علاج ہوتا
وہ میری زندگی کا
جوبن ہوتا
اور تپتے صحرا میں
ساون ہوتا
مگر نجانے وہ اک پل
زندگی کی کتاب میں
لکیروں کے حساب میں
لکھا ہے کہ
مٹا ہے
مگرآ س ہے
کہ کاش
اس عمر رواں میں
اک پل
میرا بھی ہوتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







