ایسا
جانے کب تک ہوگا
گولی چلے گی نہ کوئی دھماکہ ہوگا
اغوا ہو گا نہ کوئی تاوان ہوگا
خون بہے گا نہ کوئی زخمی ہوگا
ایسا
جانے کب تک ہوگا۔۔۔
چوری ہوگی نہ کوئی ڈاکا ہوگا
پولیس ہوگی نہ کوئی ناکہ ہوگا
جیلیں ہوں گی نہ کوئی چھاپا ہوگا
ایسا
جانے کب تک ہوگا۔۔۔
ظالم سے ظلم کا حساب ہوگا
عادل سے عدل کا پرچار ہوگا
ہر کسی کو جرم سے انکار ہوگا
ایسا
جانے کب تک ہوگا۔۔۔
حقدار کو اس کو حق ملے گا
غربت کی چکی میں نہ کوئی پسے گا
آزادی سے ہر کوئی جیئے گا
ایسا
جانے کب تک ہوگا۔۔۔