ایک مسافر
Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississaugaوہ سرد رات
اور خاموشی کا ھر سو پہرہ
لرزتے کانپتے پاؤں سے
ایک مسافر
سائیں سائیں کرتی
ھواؤں کے دوش پر
منزلوں سے دور کہیں
زندگی سے تھکے ھوئے
ایک دوشیزہ کے نازک
وجود کا سہارہ لئے
آج پہنچا ھے آخری سانس پر
اور وہ سوچتا ھے کیا کیا اس نے
اور کیا نہ کیا
اور خود کی تلاش میں
خود کو ھی بھول بیٹھا
وہ اپنی خامیوں سے الجھ کر رہ گیا
اور خوبیوں میں بٹھکتا رہ گیا
اب کیا وہ اور کیا اسکی حسرتیں
کیا امنگیں اور کیا نفرتیں
کیا محبتیں اور کیا وصیتیں
وہ تو پیا سا تھا پیاسا رہ گیا
مگر اس دنیا کو دنیا د ے گیا
وہ اپنے پیچھے نام لیواء
چھوڑ گیا
وہ ایک سلسلے کو
جوڑ گیا
اس کا جیون رائیگاں تو نہ تھا
More Life Poetry






