اے خدا
ہمیں اپنے قرب سے نواز دے
ہم جلے ہیں ظلم کی آگ سے
ہمیں جینے کا کوئی جواز دے
تری خلق میں چند لوگ بس
ہماری زندگی کے رستے حائل ہیں
دکھا انہیں کے یہ ظلم ہے
یا انہیں شعور و حواس دے
ہم تڑپ تڑپ کے ہیں مررہے
ہم ترے کرم سے ہیں جی اٹھے
تو ظلم کو نیست و نابود کر
اور جینے کا حق ہم کو نواز دے
ہم جو جی اٹھے ترے نام سے
ہم جو مایوس تھے ہر اک کام سے
ہمیں تجھ سے ہی لو و آس ہے
ہمیں پھر سے روشن آغاز دے
اے خدا
ہمیں اپنے قرب سے نواز دے