اے خوابوں میں رہنے والی لڑکی زرا غور سے دیکھ
تجھے ہر رات خوابوں دیکھائی کون دیتا ہے
کتنی دھول جمی ہیں چہرے پے
کہ آنئیہ دھندلا دکھائی دیتا ہے
وہ بہت دور ، بہت دور رہتا ہیں مجھے سے
پھر نجانے کیوں ہر پل سنائی دیتا ہے
جگ ، جگ کی بات چھوڑ لکی
جگ سے تو ُکل عالم دہائی دیتا ہے
دوست ، جنہیں بنایا تھا بڑے پیار سے
پھر کیوں ُانہیں کے ہاتھوں میں خنجر دیکھائی دیتا ہے
سمندر میں ظوفان دیکھ کر کیوں ڈرتی ہو لکی
سمندر کی ہر لہر میں مجھے تو ایک بے گناہ دیکھائی دیتا ہے