میری حسرتوں کو زبان دے
میری وحشتوں سے کلام کر
میں تیرا ادھورا سوال ہوں
مجھے اپنے میں تو قیام کر
مجھےایسا کوئی جواب دے
کے دل سنے تو بغو بہار ہو
میری حسرتوں کےدیار میں
تیری آرزو تیرا پیار ہو
میں اداسیوں میں پلا بڑھا
مجھے مل سکی نہ کوئی خوشی
کہاں کھو گئی تجھے ڈھونڈ لوں
اے زندگی میری زندگی