اے ساتھی مجھے اڑنے دے
Poet: Arooj Fatima(Lucky) By: Arooj Fatima(Lucky), K.S.Aاے ساتھی مجھے اڑنے دے
کسی شاخ پر کھلنے دے
میں ہوں اک زرہ زمین کا
مجھے آسمان بس بننے دے
بہت رو لیا اب تو برسوں سے
مجھے اب کھل کے ہسنے دے
بے وجہ کب سے اجڑ رہی ہوں
اے تقدیر اب تو مجھے بسنے دے
تھم گئی ہوں ُدکھوں کے سمندر میں
مجھے کناروں سے اب ملنے دے
نہیں ُرکنا اب تیرے جھوٹے وعدوں پر
میں چل رہی ہوں مجھے چلنے دے
جانتی ہوں کانٹوں کا جہاں ہے مگر
مجھے گلاب کی طرح کھلنے دے
تیری ُجدائی کا روگ ہر شب جلاتا ہے
نہیں آنا تو پھر مجھے جلنے دے
مرنا تو ہیں ہی ہے اک دن لکی
اگر تجھ پر مر جاؤں تو مجھے مرنے دے
More Life Poetry






