اے سید علی گیلانی قائدِ کشمیر ہے تو
نحیف و ناتواں سہی مگر ناقابلِ تسخیر ہے تو
تیرے نام سے لرز اُٹھتے ہیں ہندوؤں کے در و بام
عالمِ اسلام کی نیام میں ایسی شمشیر ہے تو
تجھ سا نہ کوئی باقی اب عالمِ یاراں میں ہے
گرَ میں سچ کہوں تو اے سید علی گیلانی بےنظیر ہے تو
ہندوؤں کے حلقوم میں پھانس کی طرح چبھتا ہے جو
اے مردِ آہن و مصمم وہی تیر ہے تو
ہزاربا پابندِ سلاسل رکھا جنہوں نے
انہی کے پاؤں میں اٹکی ہوئی زنجیر ہے تو
یہ تو فقط چند الفاظ ہیں تعریف میں اُنکی خالد
ورنہ تو اک جامع اور مکمل تقریر ہے تو