اے میرے دیس کے لوگو! شکایت کیوں نہیں کرتے؟
تم اتنے ظلم سہہ کر بھی بغاوت کیوں نہیں کرتے؟
یہ جاگیروں کے مالک اور لٹیرے کیوں چنے تم نے
ترے اوپر ترے جیسے حکومت کیوں نہیں کرتے؟
یہ بھوک’ افلاس’ تنگدستی تمہارا ہی مقدر کیوں
مقدر کو بدلنے کی جسارت کیوں نہیں کرتے؟
میرے منصف تمہارے فیصلوں سے مجھ کو کیا حاصل
جو میرا کیس ہے اس کی سماعت کیوں نہیں کرتے؟
اگر تسلیم کرتے ہو میری باتیں مدلل ہیں
تو پھر تم میرے موقف کی حمایت کیوں نہیں کرتے؟