اے نادان لڑکی
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaاے نادان لڑکی
زرہ سھبل کے چلا کرو تم
زرہ سوچ کے ہسا کرو تم
کہیں یہ دنیا تمہارا تماشا نہ بنا دے
اس دنیا سے دور رہا کرو تم
تمہارا دل اک شیشے کی مانند ہے
اپنے دل میں ہر
کسی کا عکس نہ دیکھا کرو تم
اگر کوئی مورت سما گئی اس میں
تو بہت پچہتاؤ گئی تم
پھر ُاس جگہ پر کسی دوسرے کو
کبھی نا دیکھ پاؤ گئی تم
کیسے تڑپتی ہیں بن پانی کے مچھلی
شاید تب سمجھ پاؤ گئی تم
مگر اپنے دل کی تڑپ
کیسے کسی کو بتاو گی تم
محبت بہت پاک جذبا ہے
مگر جو دامن پے لگ جاتے ہیں
داغ بدنامی کے ۔ لاکھ کوشش کر کے بھی
ُان داغوں کو کبھی نہ دھو پاؤ گئی تم
ابھی بہت نادان ہو تم
اس دنیا سے بہت انجان ہو تم
سنو ! تم لوٹ جاو اپنی کھیلوں کی دنیا میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






