تو مثال گل رہے ، مثل مہہ کامل رہے مرا مولا تری محبوب جاں کو خوش رکھے تو مرے معشوق سے بڑھکر حسیں ہے اے وطن تیرے چہرے کی ضیا سے زندگی روشن رہے