باعث آزار ہو جاتے ہیں لوگ
راہ کی دیوار ہو جاتے ہیں لوگ
عاقل و ہشیار ہو جاتے ہیں لوگ
جب کبھی زردار ہو جاتے ہیں لوگ
عشق ہو جانے سے پہلے سوچ لو
عشق میں بیکار ہو جاتے ہیں لوگ
پہلے سب ہوتے ہیں سادہ اور پھر۔۔
سیکھ کر فنکار ہو جاتے ہیں لوگ
زندگی نعمت خدا کی ہے اگر
اس سے کیوں بے زار ھو جاتے ہیں لوگ
ہم جنھیں آساں سمجھتے ہیں غنی
بس وہی دشوار ہو جاتے ہیں لوگ