Add Poetry

بجٹ کے ستم

Poet: R.K Jazeb By: R.K JAZEB, jeddah

بجٹ آیا بجٹ آیا مصیبتوں کا پہاڑ لایا
ہنستے کھیلتے لوگوں کی بستیاں اجاڑ آیا

بجلی پانی روٹی کپڑا اور مکان کا مار کے نعرہ
کھپے کھپے کرتا ہوا کل رات مرا ہمسایہ

پٹرول ڈیزل کی منہگائی سی این جی کی ہے دہائی
گاڑی چھوڑ کے سائیکل پہ دفتر گیا میرا تایا

بچی کھچی ہنڈیا کو کھرچ کے لے آؤ اپنے گھر
مل کے رہیں اور مل کے کھائیں کیبنٹ نے فرمایا

چچا پھوپھی بھائی بھتیجے سب اسمبلیوں کے ممبر
غریب اور غرباء سے ووٹیں لے کر بکرا انہیں بنایا

اندھیری نگری چوپٹ راجہ یہ اس دیس کی کہانی
جلتے ہوئے چراغوں کو بھی پھونک مار کے بجھایا

ہم بھی لوٹیں تم بھی کھاؤ گندم آٹا دور بھگاؤ
الله وسایا غم میں ڈوبا بجٹ نے مل کے اسے رلایا

Rate it:
Views: 757
07 Jun, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets