بدن کے موسم برسات میں نہیں آنا
وصال کرنا ہے جذبات میں نہیں آنا
معاملات محبت ہوں میں غلام ترا
پہ جان من تیری ہر بات میں نہیں آنا
عجیب روح کی شادی ہے ایک روح کے ساتھ
کسی بھی جسم کو بارات میں نہیں آنا
ہم آدھی رات کے بعد اپنے ساتھ رہتے ہیں
خیال رکھنا بہت رات میں نہیں آنا