بظاہر پھول لگتے ہیں
Poet: Shama By: Shama Chaudhry, walesہماری جستجو میں آج تک اہلِ نظر بھی ہیں
 کسی محشر نما سے معجزے کے منتظر بھی ہیں
 
 ہماری چاہ میں بہکے ہوئے باہوش دیوانے
 ادائے دلبری جوشِ جنوں سے بے خبر بھی ہیں
 
 ذرا محتاط ہی رہنا اگر گزرو چمن سے تم
 بظاہر پھول لگتے ہیں کئی ایسے شرر بھی ہیں
 
 جہاں آکر زمانے کے سبھی ہم غم بھلا تے ہیں
 مرے دل میں محبت کے کئی ایسے نگر بھی ہیں
 
 سرِ راہِ وفا بہکے ہوا احساس یہ ہم کو
 ہمیں منزل ہمیں رستہ ہمیں شمس و قمر بھی ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 