بہاروں کو فرصت نہیں ہے کہ لوٹیں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaمحبت کا پھیلا ہوا یہ جہاں ہے
یہ کیسی زمیں ہے یہ کیسا سماں ہے
بہاروں کو فرصت نہیں ہے کہ لوٹیں
چمن سے کیوں الجھی ہوئی اب خذاں ہے
محبت ہے شعلہ ، محبت ہے شبنم
محبت کا اپنا نرالا جہاں ہے
یہ چاہت کے قصے ، یہ چاہت کے نغمے
مرے دردِ دل کی یہی داستاں ہے
جلا دے نہ دیکھو مرے دل کی دنیا
دبی اس چنگاری میں وحشت عیاں ہے
اگر دل سے کی ہے وفا تُو نے وشمہ
یہی تیری چاہت کا اب امتحاں ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






