تیزی سے سیاسی معاملات بدل جاتے ہیں
وقت کیساتھ ترے مفادات بدل جاتے ہیں
تجھ سے مل کر جو چلے وہ چلتا ہی رہتا ہے
جو راہ جدا کرے اسکے حالات بدل جاتے ہیں
تیرے مخالف نعروں میں تر رہتی ہے جسکی زباں
اقتدار میں آتے ہی اسکے نغمات بدل جاتے ہیں
بھائی بلوچ کی ہمدردی میں بل پیش کرنے والے
کشمیریوں کیساتھ ترے جزبات بدل جاتے ہیں
عالم میں قیام امن کے دعویدار
سرحد بدلتی ہے تو نظریات بدل جاتے ہیں
آج ہے دہشت گرد نوے کی دھائی کا مجاھد
مطلب نکلتا ہے تو الزامات بدل جاتے ہیں
تھنک ٹینک اصل میں تھنک ھاو ٹو ٹیرر ہے
تشہیر میڈیا سے خیالات بدل جاتے ہیں
عراق و لبیا میں نشانہ حکومت پاک و مصر میں عوام
حصول ہدف میں ترے کمالات بدل جاتے ہیں
ہہ تو طے ہے کہ خلاف مسلم ہیں متحد سب
ہدف وہی رہتا ہے نشانہ باز و آلات بدل جاتے ہیں
حصول علم میں تک و دو نہ کرنے والے سنھل کر
انٹرنیٹ پر چودہ نکات بدل جاتے ہیں
طمعاے اقتدار میں خود غرضی کے اک فیصلے سے
آنے والی نسلوں کے دن و رات بدل جاتے ہیں
ہہ لڈائی خلاف دہشت نہیں خلاف اسلام ہے
بس زرا کہتے ہوئے کلمات بدل جاتے ہیں