تقدیر
Poet: Naina Hussain By: Naina Hussain, Karachiمیری تقدیر کے ورقوں پہ میں نے لفظ دیکھے ہیں
کہیں ”رِشتے“ کہیں ”دھوکا“
کہیں ”خودغرض“ دیکھے ہیں
کبھی ”شِکوہ“ کبھی ”اۡمید“ کبھی ”سَودرد“لکھا تھا
میری قسمت میں ہر جذبے سے ۡجڑا اِک”فَرد“ لِکھا تھا
عجب لکھا تھا کہ لکھا ہے جس نےسب ”ادھورا“ ہے
فقط اِک لفظ تھا ”تنہائ“ اور یہ لفظ پورا ہے
انہی لفظوں میں تھا اِک لفظ ”ساتھی“ پر”اکیلا“ تھا
یہ لکھا تھا ”بچھڑنا“ اور ”جدائی“
”غم“ کا میلا تھا
”محبت“ بھی لِکھا تھا !ساتھ ہی اۡس کے ”فریبی“ تھا
کہ ”چاہت“ اور ”تمنّا“ لکھ کہ
لکھا ”بدنصیبی“ تھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






