تم نہ تھے تو میری قسمت کا ستارہ کون تھا
بن تمہارے جانِ جاں ہم کو گوارہ کون تھا
رات کے پچھلے پہر کھڑکی کا پٹ کھولے ہوئے
تم تھے وہ شاید کہ تھا سایہ تمہارا ، کون تھا
مہرباں تھا وقت یا ماں کی دعا وَں کا اثر
جس نے میری زیست کا چہرہ نکھارا کون تھا
میں کسی سے بھی نہ واقف تھی نئے اس شہر میں
نام سے میرے مجھے جس نے پکارا کون تھا
دست قدرت کے سوا وہ کوئی ہو سکتا نہ تھا
پوچھ مت جس نے سرِ ساحل اتارا کون تھا
کون تھا جس نے مجھے دل میں بسایا تھا کبھی
اور پھر جس نے مجھے دل سے اتارا کون تھا ؟
زندگی کی دھوپ کے جلتے ہوئے صحراوَں میں
گر نہ ہوتا آسرا رب کا ہمارا کون تھا