تو بھی میری آرزو میں جل گیا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیاپھول سے خوشبو ابھی برہم نہیں
پھر بھی تیری یاد کے موسم نہیں
پھول کیسے مسکرا ئیں دوستو
میرے ہونٹوں پر اگر شبنم نہیں
تو بھی میری آرزو میں جل گیا
میں بھی تیرے ہجر میں کچھ کم نہیں
میں وفا کی خواہشوں میں لٹ گئی
اور بھی کوئی لوٹ لے تو غم نہیں
زندگی کے بڑھ رہے ہیں فاصلے
زندگی کی دوڑ میں اب ہم نہیں
آرزو ہی آرزو ہے ہر طرف
ایک دوجے میں کوئی مد غم نہیں
ناچتی ہے موت میرے سامنے
زندگی کے ساز میں سرگم نہیں
حال اس مجزوب کا ہی پوچھئے
وشمہ جس کے زخم پہ مرہم نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






