توبہ توبہ
Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONGیاد ماضی کا یہ عذاب توبہ توبہ
 یھ قصہ گناہ و ثواب توبہ توبہ
 
 حسرتوں کی وادی میں ان گنت قضئے
 اُس پہ یہ یوم حساب توبہ توبہ
 
 کعبھ سمت جائے نماز دل میں چور 
 دُنیا داری کا پیچ و تاب توبہ توبہ
 
 ہر ایک گام پہ یوم حساب کی رنگت
 اور دل کی بستی برنگ خواب توبہ توبہ
 
 شب میں تارے کہکشاں اور چاندنی
 دن میں جلتا یہ آفتاب توبہ توبہ
 
 پھوُل واد ی، آبشار، آب و گیاہ
 اور یہ دھرتی پہ صحرا سراب توبہ توبہ
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 