تپتے سحرا کو بھی
Poet: Tauseef Ahmad By: Tauseef Ahmad, Sharjah تپتے سحرا کو بھی گلزار بنا دیتی ہے
کوہ کو چیر کے دریا بھی بہا دیتی ہے
حسن آدم ہے عقل و محنت اس کی
جو اک ذرہ کو انسان بنا دیتی ہے
وہ ملیگا اتنا تو یقیں ہے مجھ کو
خاک راہ اک حوصلہ نیا دیتی ہے
وقت جاتا ہے نہ لوٹ آنے کے لئے
لمحے لمحے کی اک زیست صدا دیتی ہے
بے وجہ تو نہیں گردش ایام توصیف
سب تو فانی ہے وہ ہی باقی ہے بتا دیتی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






