جانِ مادر

Poet: نور الشعور By: نور الشعور, Karachi

جانِ مادر! نہیں سمجھ سکتے
تم مِرا ڈر ۔۔۔ نہیں سمجھ سکتے

تم کراچی میں کب رہے ہو میاں
تم سمندر نہیں سمجھ سکتے

میری شاخوں کو چوٹ لگتی ہے
پر یہ پتھر نہیں سمجھ سکتے

ایک اندھے کو ، ایک بینا کو
ہم برابر نہیں سمجھ سکتے

پیاس، پانی میں تولنے والے
بختِ اصغرؑ نہیں سمجھ سکتے
 

Rate it:
Views: 185
05 Jan, 2025
More Life Poetry