میں جب سے چلا ہوں میری منزل پہ ہے میری آنکھوں نے کبھی میلا پتھر نہیں دیکھا یہ پھول کیا مجھے تحفے میں ملے ہیں میرا کانٹوں سے بھرا بستر کسی نے نہیں دیکھا