جذبہِ اُلفت

Poet: Shama Ansari By: Shama, Gujranwala

دریا دریا گھوم رہی تھی
لہر کی مانند جھوم رہی تھی

جذبہ اُلفت قائم و دائم
تتلی پھول کو چوم رہی تھی

پہن کہ چوغہ عشق کا تنہا
اذل سے جو مغموم رہی تھی

دشت میں جینا سیکھ چکی ہے
پل پل جو معصوم رہی تھی

قطرہ قطرہ پی رہی تھی
زندگی جیسے جی رہی تھی

Rate it:
Views: 793
14 Feb, 2011
More Life Poetry