بد قسمت مسافر بھوجا ائیر کے
سب ہی ہوگئے خاک ہم سے بچھڑ کے
آؤ پہچان تو اپنی اوقات کو
چند لمحوں میں ہونی سے انہونی کو
کیسے کیسے ارماں تھے انکے دلوں میں
ہوئے چکناچور سب کچھ لمحوں میں
جانے والے ہمیں سب کچھ یہ بتلا گئے
مقام عبرت ہے زندگی یہ بتلا گئے
جس طرح ہوئے خوبصورت جسموں کے ٹکرے
کوئی یہاں گرا کوئی وہاں گرا لوگ روتے رہے
حقیقت میں انسان کی یہی ہے کہانی
صرف اچھے اعمال لافانی باقی سب کچھ فانی
کرے وہ اس رب کی شکر گزاری
جس نے زندگی سجدہ میں گزاری