Add Poetry

جلاد کے سر کو بھی قلم کرنا ہے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, KARACHI

 اب یہاں ظلم کے قصوں کو رقم کرنا ہے
اب یہ راتوں کا سیاہ پن بھی ختم کرنا ہے

بیگناہوں کا لہو جس نے بہایا ہے یہاں
اس ہی جلاد کے سر کو بھی قلم کرنا ہے

حق کی پاداش میں کٹ کر جو زمیں تک پہنچے
ان ہی ہاتھوں کو فتح یاب علم کرنا ہے

اب یہ نفرت زدہ تحریر مٹانی ہوگی
پیار کے گیت کو اب عام فہم کرنا ہے

اب یہ دہشت زدہ دستور بدلنا ہوگا
اب تشدد کے فسانے کو بھسم کرنا ہے

بند ذہنوں کے قفل کھول دو اب تو لوگوں
اب یہ سوچوں کی زمیں کو بھی نرم کرنا ہے

دکھ مٹا کر یہاں خوشیوں کو بسانا ہوگا
اب یہاں ختم ہمیں رنج و الم کرنا ہے

سحر لانی ہے اندھیروں کو مٹا کر اشہر
اب یہاں نور کے جلوؤں کو بہم کرنا ہے

Rate it:
Views: 361
30 Mar, 2010
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets