گرفت ڈھیلی ہوئی زعم یہود ٹوٹے گا یقین کیسےکریں باقی وجود ٹوٹے گا سرما یہ کاری صرف ہو سیاست میں تو کیسےجاری پھر یہ جمود ٹوٹے گا