جنگل

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

کچھ سانپ تھے میرے رستے میں
ان سانپوں سے بچ کر نکلی
تب بھیڑیے میرے سامنے تھے
ان سے بھی چھڑالی جان مگر
انسانوں کے اس جنگل میں
میں کتنے بھیڑیوں سانپوں سے بچ کر نکلوں ؟
اک عورت ہونے کے ناطے
کیا جنگل کے بہروپ سبھی
انساں نے بھرے ہیں میرے لئے؟
یہ ظلم ہے کیا میری خاطر؟
یہ جبر ہے کیا میری خاطر؟
اے نکتہ ورو ! انصاف کرو
مجھے اس دوزخ سے بچالو تم
میں عورت ہوں
میں ماں بھی ہوں اور بیٹی بھی

Rate it:
Views: 470
28 Jan, 2014