جو کرنا ہے وہ کر لو زندگی کی شام سے پہلے
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKجو کرنا ہے وہ کر لو زندگی کی شام سے پہلے
ذرا انجام کا بھی سوچ لو انجام سے پہلے
بڑا شاطر ہے ہر پہلوُ پہ رہتی ہے نظر اس کی
صفایٔ پیش کر دیتا ہے وہ اِلزام سے پہلے
نہ ہو حاصل تمہارا پیار لیکن یہ بھی کیا کم ہے
ہمارا نام آ تا ہے تمہارے نام سے پہلے
بھروسہ نامہ بر کا کیا نجانے کب وہاں پہنچے
چلے آۓ بذاتِ خود ہی ہم پیغام سے پہلے
نجانے کِس نے اِنسانوں کو اِن درجوں میں بانٹا ہے؟
ہے انساں ایک انساں بھی تو خاص و عام سے پہلے
وہ کیسا شخص تھا تحفے میں جِس نے موت بانٹی ہے
ابھی خوشیوں کا عالم تھا یہاں کہرام سے پہلے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






