جو دوست بن کے دل و جاں نثار کر تے ہیں
Poet: Anwar Kazimi By: syed kazimi, mississauga, Canadaجو دوست بنَ کے دل و جاں نثا ر کرتے ہیں
ستم تو یہ کہ وہی چھپُ کے واَ ر کرتے ہیں
مرِی و فاٴ پہ کہاں اعتبا ر کر تے ہیں
و ہ صرف میری خطا ئیں شُمار کرتے ہیں
اُ سے پتہ ہے کہ ہم سچا پیار کرتے ہیں
و ہ جھو ٹ بو لے تو ہم اعتبار کرتے ہیں
انہیں بلاؤ تو ا نکار بھی نہیں کر تے
یہ اور بات بہانے ہز ار کرتے ہیں
اُمیدِ رحمتِ پرو ر دِگا ر ہے جن کو
و ہ دشت میں بھی تلاشِ بہار کرتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






