جو کہتا تھا ہمارا اپنا اک جہاں ہو گا میراوہ یار آج نہ جانے کہاں ہو گا جہاں اس کےانتظار میں چراغاں رہتاہے وہ اس کےیار اصغر کا مکاں ہو گا