ہم کلیاں ، پھول اور تارے
ہم رنگ بھرنگے دھارے
مہکے ہیں آپ کے دم سے
لہکے ہم راج دلارے
بنیادی حق ہمارے
محفوظ رہے ہم سارے
ہم نرم گداز اور شبنم
بے بس مجبور بچارے
ہم پر ظلمت کے طوفان
روکو اور بنو سہارے
کہہ دو جب سے اے لوگو
ہم پر نہ قہر اتارے
جنسی جسمانی تشدد سے
مرجھائیں ہیں خوف کے مارے
خواہش ہے ہم بچوں کی
کرۓ پیار استاد ہمارۓ
ہم لال و گوہر ہے صدف کے
ہم جگنو جگ مگ تارے