جہاں رشتوں کی فصلوں کی حسد سے آبیاری ہو

Poet: عارف By: Arif, karachi

جہاں رشتوں کی فصلوں کی حسد سے آبیاری ہو
نگر کی اُن زمینوں سے دسمبر روٹھ جاتا ہے

کاسہ دل کہاں سنبھال پائے گا بخشش تمہاری
ارے محبتوں کا عادی تھا، اور تم سرد دسمبر کی طرح

کل کریں گے تم پہ شاعری دسمبر
نومبر کی یہ رات آخری ہے

دسمبر چل پڑا گھر سے
سنا ہے پہنچنے کو ہے

Rate it:
Views: 953
30 Nov, 2022
Related Tags on December Poetry
Load More Tags
More December Poetry