جیسا وہ چاہتا تھا ویسا نہیں کیا ہم نے اپنی انا کا سودا نہیں کیا بہاروں میں بھی رہ کر نظریں رکھی خزاؤں پر خوشیوں پر اعتبار اتنا زیادہ نہیں کیا اسے نہ یاد کرنے کی قسم تو کھا لی پر اسے بھولنے کا وعدہ تو نہیں کیا