جینے کو تو سب جیتے ہیں
Poet: By: maqsood hasni, kasurجینے کو تو سب جیتے ہیں
ہر سایہ زخمی
جنگل کے پنچھی
چپ کے قیدی
بربط کے نغمے
ڈر کے شعلے پیتے ہیں
کرنے کے جذبے
روٹی کے بندی
دریا کا پانی
بھیگی بلی
حر بربک کے سنکھ میں رہتے ہیں
جو خشکی کی کن من کو
بارش سمجھے
منہ کھولے
سب آبی بھاگے
دوڑے
کچھ کٹ مرے
کچھ تھک گرے
جو چلتے گءے
خوابوں کی بستی بستے ہیں
جینے کو تو سب جیتے ہیں
More Life Poetry






