ہمشیرہِ قابیل ہو یا مجنوں کی لہیلیٰ ہو
یہ زلفِ نازک کا جھگڑا پرانا ہے
دخترِ یہود پہ دل ہارا فلسطیں دے ڈالا
یہ گوری چمڑی کا پھندا پرانا ہے
ملکہ جودا بائی تھی دینِ اکبر کی پزیرائی تھی
تختِ ہند میں مکروفریب کا چرچا پرانا ہے
وہاں بنگال جلتا تھا ، یہاں حسن راج کرتا تھا
یہ شباب و سیاست کا رشتہ پرانا ہے
سابقہ اہلیہ کپتان ہو یا زوجہِ مشرف ہو
کفر کا بیٹیاں پیش کرنے کا حربہ پرانا ہے
حساس اداروں میں بیٹھے اہم منصبوں پر پہنچے
نعروں سے حل نہ ہوگا قادیانی مسلہ پرانا ہے